اشرفعلی تھانوی حرام کھا کر دیوبندی فتوی سے جہنم پیونچ گیا

❇️ دیوبندی وہابی مولوی اشرفعلی تھانوی کہتا ہے
‘’دعوت اور ہدیہ میں حلال وحرام کو زیادہ نہیں دیکھتا’’

📖 مطلب یہ ہے کہ اشرفعلی تھانوی وہابی دیوبندی کو حرام کھانے سے بھی پرہیز نہ تھا کوئی اس کو حرام کا مال بھی دے دیتا تو تھانوی کھایا کرتا تھا۔

🧮 اب حرام کھانے والے کے تعلق سے ہی دیوبندیوں کا ایک حوالا ملاحظہ کریں فرقہ دیوبندیہ واہابیہ کے ماہنامہ انوار مدینہ میں مولوی نعیم دیوخوانی لکھتا ہے
‘’جس طرح حلال کھانے کی بڑی برکتیں ہیں اسی طرح حرام کھانے کی بہت سی نحوستیں ہیں حرام کھانے سے
[1]اعمال صالحہ کی توفیق نہین ملتی
[2]اگر کرے بھی تو حلاوت نصیب نہیں ہوتی
[3]اعمال قبول نہیں ہوتے
[4]دعا قبول نہین ہوتی
[5]مال میں برکت نہین ہوتی
[6] حرام سے بجائے اچھے اعمال کے برے اعمال کا داعیہ پیدا ہوتا ہے
[7] حرام کھانے والا جنت میں نہ جائے گا
[8] حرام سے پلنے والے گوشت کے لئے جہنم ہی لائق و سزاوار ہے
[9]حرام کھانے والے سے اللہ اور اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم دونوں ناراض ہیں

📜 ماہنامہ انوار مدینہ

🔰 مولوی نعیم دیوبندی وہابی کی اس عبارت سے اشرفعلی تھانوی بہت سی نحوستوں کا مرکب تھا اشرفعلی تھانوی زندگی بھر حرام کھاتا رہا اسی لئے اعمال صالحہ کی اس کو توفیق نصیب نہیں ہوئی اور سب سے بڑی بات کہ دیوبندی مولوی کی اس عبرت سے تھانوی جہنمی ثابت ہوگیا اور اللہ و رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی ناراضگی کا سبب بھی ثابت ہوگیا